Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

گہری اور پرسکون نیند کیسے حاصل کی جائے؟

ماہنامہ عبقری - ستمبر 2013ء

خشخاش کا تیل کنپٹی پر ملنے سے جلد نیند آجاتی ہے۔ ٭ اگر نیند نہ آرہی ہو تو سرخ ٹماٹر کو کاٹ کر اس پر چینی چھڑک کر کھانے سے بے خوابی کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔ ٭ فروٹ چاٹ کھانے سے بھی نیند نہ آنے کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔

اگرچہ ماہرین ابھی تک صحیح طور پر معلوم کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے کہ انسانی جسم کیلئے نیند کیوں ضروری ہے لیکن اس امر پر سب متفق ہیں کہ کم سونا یا نیند میں بے قاعدگی کسی بھی انسان کی ذہنی اور جسمانی کارکردگی کو بُری طرح متاثر کرتی ہے۔ اچھی نیند انسان کے مدافعتی نظام میں بیماری کے خلاف لڑنے کی صلاحیت کو برقرار رکھتی ہے اور ذہنی اعصابی نظام کو احسن طریقے سے کام سرانجام دینے میں مدد کرتی ہے۔ رات بھر کی پرسکون نیند بچوں میں سیکھنے کے عمل کو تیز کرتی ہے اور خلیات کی افزائش کیلئے ضروری ہے۔ ذہنی اور جسمانی مستعدی کیلئے کتنی نیند درکار ہے؟ اس کا انحصار کئی عوامل پر ہوتا ہے مثلاً کام کی نوعیت وغیرہ ۔شیرخوار بچے ایک دن میں سولہ گھنٹے تک سوسکتے ہیں۔ نوجوان بچوں کیلئے نو گھنٹے اور بالغ افراد کیلئے سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند ان کی جسمانی ضروریات کے لحاظ سے کافی ہوتی ہے۔ معمر افراد کو اگرچہ اتنی ہی نیند کی ضرورت ہوتی ہے جتنی کہ ایک نوجوان بالغ بچے کو لیکن عموماً وہ مختصر وقفوں کیلئے سوتے ہیں اور بہت دیر تک گہری نیند کے مرحلے میں نہیں رہتے۔ 65 سال سے زائد عمر کے تقریباً پچاس فیصد بزرگ نیند کے کسی نہ کسی عارضے میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔
سونے کے معمولات میں کمی یا خلل کی بناء پر رونما ہونے والے عوارض کو تین بڑے گروہوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔نیند کے دورانیے میں کمی‘ نیند کا بار بار ٹوٹنا یا دوران نیند بے چین رہنا وغیرہ۔
نیند کی کمی: انسومینیا کم سونا ایک ایسا مسئلہ ہے جس سے لوگوں کی ایک کثیرتعداد متاثر ہوتی ہے۔ اس کی عام وجوہات کھانے پینے میں بے قاعدگی کا ہونا مثلاً (کیفین یا الکوحل کا زیادہ استعمال) اور ذہنی و جذباتی دباؤ شامل ہیں۔ بعض اوقات کوئی جسمانی تکلیف یا بیماری بھی نیند کے دورانیے میں کمی کا باعث بن جاتی ہے وجہ جو بھی ہو بہرحال یہ ایک ایسی کیفیت ہے جو کہ روزمرہ کے معمولات میں خلل ڈالنے کے ساتھ ذہنی اور جسمانی تھکاوٹ میں بھی اضافہ کرتی ہے۔ انسومینیا سے ملتی جلتی دوسری کیفیت ایسی ہے جو نیند کے مطلوبہ گھنٹے پورے نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے‘ ایسے اشخاص کو نیند نہ آنے کا عارضہ لاحق نہیں ہوتا بلکہ متعدد عوامل کی بنا پر وہ مطلوبہ مقدار میں نیند نہیں لے پاتے۔ نیند کی یہ کمی قوت فیصلہ اور یادداشت میں کمی کے علاوہ ہاتھ اور آنکھوں کی حرکات میں ہم آہنگی اور قوت مدافعت کو بھی کمزور کردیتی ہے۔
دورانِ نیند بے چینی: دوران نیند سانس لینے میں بےقاعدگی کی وجہ سے نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے اور اسی کی وجہ سے خراٹے لینے کا مسئلہ جنم لیتا ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ اس مسئلے کا بڑا شکار وہ لوگ ہیں جو کہ خراٹے لینے کے عادی ہیں یہ کیفیت کسی کو بھی متاثر کرسکتی ہے لیکن موٹاپے میں مبتلا لوگ اس کا سب سے بڑا ہدف ہیں۔ عورتوں کی نسبت مرد حضرات کو یہ مسئلہ زیادہ درپیش ہوتا ہے جبکہ عورتوں کی ایک بڑی تعداد کو انسومینیا کا عارضہ لاحق ہوتا ہے بانسبت مردوں کے۔ دن کے اوقات میں زیادہ دیر سونے والے خواتین و حضرات دوران نیند بے چینی اور خلل کا سامنا کرسکتے ہیں۔ سونے میں چلنا‘ باتیں کرنا اور ڈر کر چلنا بھی نیند کے نظام میں بے ضابطگیوں کو ظاہر کرتا ہے خاص طورپر نیند میں چلنے کی بیماری خاصی خطرناک ہوسکتی ہے کسی بھی حادثہ سے بچنے کیلئے اس طرح کے مریضوں کا بروقت علاج بہت ضروری ہے۔
گہری اور پرسکون نیند کیسے حاصل کی جائے؟
نیند کے خصوصی ماہرین ان تمام مریضوں کیلئے چند تجاویز پیش کرتے ہیں جوکہ نیند سے متعلق مختلف عوارض میں مبتلا ہیں۔
اپنا ایک نظام الاوقات مقرر کرلیجئے اسی کے مطابق ہر روز سونے اور جاگنے کو اپنا معمول بنائیں حتیٰ کہ چھٹی کے دنوں میں بھی اسی پر عمل کریں۔ ٭ ہر روز ورزش کریں لیکن سونے سے پہلے ورزش سے گریز کیجئے۔ ورزش کا بہترین وقت صبح اور سہ پہر کا ہے تاہم رات کے کھانے کے بعد ہلکی چہل قدمی معدے کو بوجھل ہونے سے بچاتی ہے۔ ٭چائے، کافی، سگریٹ نوشی اور الکوحل سے پرہیز کریں۔ ایسی اشیاء جن میں کیفین موجود ہو ان کا استعمال ہونے سے کم از کم چھ گھنٹے قبل کرلینا چاہیے تاکہ دوران خون میں ان کے اثرات کم ہوجائیں۔ ٭اپنے آپ کو پرسکون کرنے کیلئے سونے سے پہلے کچھ ایسے معمولات اپنالیں جو کہ نیند لانے میں مددگار ہوں مثلاً گرم پانی سے غسل کرنا یا کسی اچھی سی کتاب کا مطالعہ کرنا مفید ہوسکتا ہے۔ ٭ سونے کے کمرے کو آرام دہ بنائیے‘ بہت ٹھنڈا یا گرم کمرہ بھی نیند خراب کرنے کا باعث بنتا ہے۔ ٭ بیڈ روم سے ٹی وی اور کمپیوٹر اٹھادیجئے جب آپ کو نیند آرہی ہو تو زبردستی اپنے آپ کو مت جگائیے۔ ٭ اپنے آپ کو روشنی کی موجودگی میں جاگنے کا عادی بنائیں۔ اُٹھتے ہی کمرے کے پردے یا بلائنڈ ہٹادینے سے ٹائمر کلاک اپنے آپ کو اس روشنی کے مطابق سیٹ کرتا ہے اور اندھیرا ہوتے ہی یہ آپ کے دماغ کو سونے کے پیغامات بھیجنا شروع کردیتا ہے۔ ٭ نباتاتی بوٹیاں یا خوشبوؤں سے علاج بھی انسومینیا کے مریضوں کے علاج میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ قدرت کے نظام میں رات آرام کیلئے بنائی گئی ہے سونے کے وقت سونا اور علی الصبح جاگنا ذہنی اور جسمانی مستعدی کیلئے بہت ضروری ہے۔ نظام قدرت سے انحراف مت کیجئے۔ راتوں کو بلاوجہ جاگ کر اس نظام کو بغاوت کا موقع مت دیں۔ بصورت دیگر آپ بھی ان لوگوں میں شامل ہوسکتے ہیں جن کے حصے میں بے خواب راتیں آتی ہیں۔
اگر نیند نہ آئے…:٭ خشخاش کا تیل کنپٹی پر ملنے سے جلد نیند آجاتی ہے۔ ٭ اگر نیند نہ آرہی ہو تو سرخ ٹماٹر کو کاٹ کر اس پر چینی چھڑک کر کھانے سے بے خوابی کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔ ٭ فروٹ چاٹ کھانے سے بھی نیند نہ آنے کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔ بشرطیکہ آپ کے گلے کے غدود نہ بڑھے ہوئے ہوں یا آپ حساس طبیعت کے مالک نہ ہوں۔ ٭ بعض اوقات سر میں خشکی ہونے کی وجہ سے نیند نہیں آتی ایسے میں سر کی مالش کرنا بہت مفید ہے۔ مالش کرنے کے بعد سکون محسوس ہوگا اور نیند آجائے گی۔ ٭رات ہی کو نہیں دن بھر میں چائے اور کافی کااستعمال کم کردیں اس کی جگہ دودھ اور پھل کا استعمال زیادہ کریں۔ ٭ گرم پانی میںنمک ملا کر سونے سے پہلے چند منٹ تک پاؤں کو اس میں ڈبوئے رکھیں تو اس سے سکون ملے گا اور نیند آجائے گی۔ ٭ کدو کے بیج کے مغز نصف تولہ میں تھوڑی سی مصری ملا کر کھائیں تو بے خوابی کا مرض دور ہوجاتا ہے۔ ہرادھنیا کھانے سے بھی معدہ کے بخارات جو دماغ کو جاتے ہیں وہ ختم ہوجاتے ہیں اس لیے پرسکون نیند آتی ہے۔

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 024 reviews.